عام طور پر پی ایچ ڈی آپ کے تعلیمی سفر کی آخری منزل تصور کی جاتی ہے۔ پی ایچ ڈی کرنے تک آپ وہ تعلیم حاصل کرتے ہیں، جو دوسروں کی کاوشوں کا نتیجہ ہوتی ہے لیکن پی ایچ ڈی کرنے کے بعد آپ جتنے بھی علوم حاصل کرتے ہیں، اس میں آپ کا اپنا دماغ استعمال ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں پی ایچ ڈی (PhD) ایک معزز ڈگری اور قابلیت کی معراج سمجھی جاتی ہے۔ معزز اس تناظر میں کہ ایم بی بی ایس کیے بنا یہ واحد راستہ ہے جس کے آخرمیں آپ ڈاکٹر کہلانے لگتے ہیں اور معراج اس لیے کہ یہ آخری تعلیمی ڈگری ہے، جو حاصل کی جاسکتی ہے۔ پی ایچ ڈی یعنی ڈاکٹریٹ آف فلاسفی دراصل ایک تحقیقی ڈگری ہے جو آپ کو تب ملتی ہے جب آپ دنیا کے سامنے کچھ نیا لائیں، خواہ وہ انسانی زندگی کی بہتری سے متعلق ہو یا پھر کسی مضمون کے بارے میں نئی منطق پیش کی جائے۔
ملک کی کسی بھی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے لیے داخلہ لینے سے پہلے آپ کو ادارے اور اپنے بارے میں بہت زیادہ جاننا بے حد ضروری ہے، اس کے علاوہ اپنے اندر مستقل مزاجی بھی لاناہوگی۔ پی ایچ ڈی کی سطح پر ریسرچ کرنا کوئی کھیل نہیں ہے۔ برسوں آپ کو تنہا محنت کر کے ایسے جوابات تلاش کرنے ہوتے ہیں، جن کا جواب ملنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ غیر یقینی اس کھیل کا دوسرا نام ہے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کو اپنے سوالات کا جواب پہلے سال میں ہی مل جائے، یا پھر زیادہ تر لوگوں کی طرح جواب کی تلاش میں پانچ یا اس سے زائد سال بھی لگ جائیں۔
ماسٹرز کی سطح پر اگر آپ کی تحقیق کسی نامور تحقیقی جرنل میں شائع ہوچکی ہے تو پھر آپ کی تعلیمی قابلیت پر کسی کو شک نہیںہونا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں ہے ، تو کیا آپ نے اپنا پیپر کسی جرنل میں جمع کروایا ہے یا اس کے بارے میں سوچا ہے؟یہ کام پہلے نہیں کیا تو اب کرلیں اور ایک سال تک اپنی مکمل ریسرچ کو ریسرچ جرنلز میں شائع کروانے کی کوشش کرتے رہیں۔ یہ ایک تجربہ ہی آپ میں پی ایچ ڈی تعلیم حاصل کرنے کی صلاحیت کو جانچنے اور آپ کے لیے آگے کی راہیں ہموار کرنے میں مدد کرے گا۔
آپ کو کم از کم تین ایسے اساتذہ کی ضرورت ہوگی جن کے پسندیدہ تحقیقی موضوعات آپ کے پروپوزل سے مطابقت رکھتے ہوں۔اس طرح سپروائزری کمیٹی آپ کی دانشورانہ صلاحیت بہتر کرنے میں مدد فراہم کرے گی، جس سے آپ اپنی ریسرچ بہتر انداز میں کر سکیں گے۔ مقالے کے لیے آپ کا سپروائزر قابل ہونے کے ساتھ آپ کی دسترس میں بھی ہونا چاہیے۔ آپ اپنے سپروائزر کی قابلیت کو بین الاقوامی جرنلز میں ان کی شائع شدہ ریسرچ پڑھ کر بھی جان سکتے ہیں۔ اگر آپ محنت اور لگن سے کام کریں توپی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنا آپ کے لیے کچھ مشکل نہیں ہوگی۔