سینئیر ٹیچر کی وڈیو میڈیا منطرِ عام پر آنے پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کر لی جس پر انتظامیہ اور افسران نے استاد کی دادرسی کی بجائے ان پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔
سی ای او ایجوکیشن جب تحقیقات کے لیے سکول میں آئے تو اساتذہ کی جانب سے خاتون افسر کے خلاف شکایت کرنے پر وہ دفتر سے اٹھ کر چلے گئے ۔
اس کے بعد سینئیر اساتذہ نے ننگے پاؤں طلباء کو تعلیم دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ وہ احتجاج کے دوران تدریس کا عمل چھوڑ کر طلباے کا نقصان نہیں کر سکتے لیکن وہ ظلم کے خلاف احتجاج ضرور کریں گے اور انہوں نے جوتا پہنے بغیر کلاسوں میں تعلیم دینا شروع کر دی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں انصاف نہیں مل جاتا وہ یہ احتجاج جاری رکھیں گے۔ شہریوں نے اس واقعے پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے کہ استاد قوم کے معمار ہوتے ہیں اور اگر طلباء کے سامنے ان کی ہتک کی جائے گی تو طلباء کیسے انہیں عزت دے سکیں گے اور اس معاملے کی وجہ سے طلباء کے زہنوں پر بھی منفی اثر پڑا ہے۔ شہریوں اور اساتذہ نے سینئیر ٹیچر طارق محمود آسی کے لیے انصاف کا مطالبہ کر دیا ہے۔